پیٹرول کی قیمت میں 26.2 روپے فی لیٹر کا زبردست اضافہ کیا گیا اور نئی قیمت 331.38 روپے فی لیٹر ہو گی۔

مزید یہ کہ ڈیزل پر 17.34 روپے کا اضافہ کیا گیا اور نئی قیمت 329.18 روپے فی لیٹر ہو گی۔

متعلقہ: پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ٹرین کے کرایوں میں اضافہ

نگراں حکومت نے ایک ماہ کے اندر پیٹرول کی قیمت میں 58 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 56 روپے فی لیٹر اضافہ کر دیا۔

دریں اثنا، اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے مہنگائی میں بتدریج کمی کا دعویٰ کیا ہے۔

اقتصادی ماہرین نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں زبردست اضافے کے بعد مہنگائی کی تازہ لہر سے خبردار کیا ہے۔

گزشتہ ہفتے، اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے پیٹرولیم ڈیلرز اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سی) کے مارجن میں اضافے کی منظوری دی۔

نگراں حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کے سیل مارجن میں 3.5 روپے فی لیٹر اضافے کی منظوری دے دی۔

یہ فیصلہ رواں ماہ کے اوائل میں نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے اجلاس میں کیا گیا، کمیٹی نے او ایم سیز اور ڈیلرز کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کے سیل مارجن میں اضافے کی منظوری دی۔

اس سے قبل یہ اطلاع دی گئی تھی کہ حکومت پٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کا منصوبہ بنا رہی ہے کیونکہ عالمی سطح پر اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ جاری ہے۔

متعلقہ: نگراں وزیر خزانہ نے آئی ایم ایف کے معاہدوں میں ‘مزید سبسڈیز’ کو مسترد کردیا۔

آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کی جانب سے 15 ستمبر کو خام تیل کی اوسط بین الاقوامی قیمتوں کی بنیاد پر نئی قیمتوں کا اعلان متوقع تھا۔