لاہور: سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں رہا کیے جانے کے چند گھنٹے بعد ظہور الٰہی روڈ لاہور سے دوبارہ گرفتار کر لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق کیپٹل پولیس نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر کو پنجاب مینٹیننس آف پبلک آرڈر کے تحت لاہور کے ظہور الٰہی روڈ سے گرفتار کیا، انہیں ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسلام آباد منتقل کیا جائے گا۔

گزشتہ روز سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کو لاہور ہائیکورٹ میں پیش کیا گیا جہاں جسٹس امجد رفیق نے سماعت کی اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویزالٰہی کو آمدن سے زائد اثاثوں میں رہا کرنے کا حکم دیا۔ مطلب کیس۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے الٰہی کو ان کے بیٹے مونس الٰہی اور خاندان کے دیگر افراد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں احتساب بیورو کو معلومات فراہم کرنے میں ناکامی پر گرفتار کیا تھا۔

نیب ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ مونس الٰہی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں بھی انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔

نیب لاہور چیپٹر کی ٹیم نے سابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو اڈیالہ جیل سے راہداری ریمانڈ کے لیے راولپنڈی کی سیشن عدالت میں پیش کیا۔