اسلام آباد: نگراں حکومت کی جانب سے منگل کو بجلی کے بلوں میں ریلیف کے حوالے سے حتمی فیصلہ متوقع ہے۔

نگراں حکومت کی جانب سے بجلی کے مہنگے بلوں میں ریلیف کے اقدامات کا حتمی فیصلہ کل کرنے کا امکان ہے۔

وزیر توانائی محمد علی نے آج نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات کی جس میں شہریوں کو بجلی کے مہنگے بلوں کی وصولی کے بعد کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

انہوں نے بجلی کے صارفین کو ریلیف فراہم کرنے کے آپشنز پر مشاورت کی۔

نگراں وزیراعظم نے کل ایک اور اجلاس طلب کرلیا جس میں وزارت پانی و بجلی اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے نمائندے شرکت کریں گے۔

گزشتہ روز نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر بڑھتے ہوئے عوامی احتجاج کے درمیان حکمت عملی بنانے کے لیے 48 گھنٹے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔

بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر بلائے گئے ہنگامی اجلاس میں نگراں وزیراعظم کو جولائی کے بجلی کے بلوں میں اضافے پر بریفنگ دی گئی۔

انہوں نے کہا کہ ایسے اقدامات کئے جائیں جن سے قومی خزانے پر بوجھ نہ پڑے اور صارفین کو سہولت میسر ہو۔

نگراں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ پاور سیکٹر میں اصلاحات اور مختصر، درمیانی اور طویل مدتی منصوبے جلد پیش کیے جائیں۔ انہوں نے متعلقہ وزارتوں کو ہدایت کی کہ مفت بجلی سے لطف اندوز ہونے والے افسران اور اداروں کی مکمل تفصیلات فراہم کی جائیں۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جولائی کے بلوں میں زائد اضافے اور توانائی کی بچت کے اقدامات پر عملدرآمد کے حوالے سے کل صوبائی وزرائے اعلیٰ سے تفصیلی مشاورت کی جائے گی۔

پاکستان بھر میں عوام بجلی کے مہنگے بلوں کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں تاکہ ریلیف کے لیے حکومت پر دباؤ ڈالا جا سکے۔

احتجاج کرنے والے عوام حکومت سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ وہ معززین کو مفت بجلی کی فراہمی کو ختم کرے اور انہیں ریلیف فراہم کرے کیونکہ جو بل وصول کر رہے ہیں وہ ان کی تنخواہوں سے زیادہ ہیں۔