امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ نجی اخبار میں شائع دستاویز کی تصدیق نہیں کرسکتے آیا وہ درست ہے بھی یا نہیں۔ تاہم سابق وزیراعظم کو حکومت سے نکالنے میں امریکا کے کردار کی تردید کردی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر سائفر میں لکھے گئے مندرجات کو سچ مان بھی لیا جائے تو بھی اس میں پاکستان کی حکومت کی تبدیلی میں امریکا کا کوئ کردار ثابت نہیں ہوتا۔

ترجمان امریکی دفتر خارجہ میتھیوملر کا کہنا تھا کہ امریکہ نے سرکاری اور نجی سطح پہ وزیراعظم عمران خان کو دورہ ماسکو پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا جو یوکرین پر روسی حملے والے دن وقوع پزیر ہوا۔ اس حوالے سے ہم نے اپنی تشویش کا بہت کھل کے اظہار کیا۔

دی انٹرسیپٹ میں شائع ہونے وسلی رپورٹ کو صیح تسلیم کرنے کے حوالے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان محکمہ خارجہ نے کہا اسے سو فیصد سچ بھی تسلیم کرلیا جائے تو بھی یہ ثابت ق ہوتا کہ قیادت کی تبدیلی میں امریکہ ملوث ہے