ایم کیو ایم پاکستان نے بجلی کے بلوں پر ہونے والے احتجاج کے فسادات میں تبدیل ہونے کے خدشہ کا اظہارکیا ہے۔ ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے کراچی میں بجلی کے بحران کی پہلے ہی نشاندہی کردی تھی، بڑھتے ہوئے بجلی کے نرخ کے باعث لوگ باغی ہورہے ہیں اور سول نافرمانی کی طرف جاسکتے ہیں۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کنوینرایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ حکومت بجلی بلوں پر ریلیف کے لیے فوری اقدامات کرے، کہیں یہ احتجاج فسادات میں تبدیل نہ ہوجائیں، ایم کیو ایم نے کراچی میں بجلی بحران کے خدشے کی نشاندہی پہلے ہی کی تھی۔

انہوں نے کہاکہ ایم کیو ایم پاکستان فوری انتخابات چاہتی ہے کیونکہ ان بحرانوں سے نکلنے کا راستہ صاف شفاف انتخابات ہی ہیں، مردم شماری اور حلقہ بندیوں کے معاملے پر اگر انتخابات کی تاریخ میں چند ہفتوں کا فرق آرہا ہے تو کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

رہنما ایم کیو ایم فاروق ستار نے کہاکہ بجلی کے نرخوں میں اضافہ عوام کی پہنچ سے باہر ہو گیا ہے، ملک تیزی سے انارکی کی طرف جا رہا ہے اور غریب عوام بجلی کے بلوں کا بوجھ اٹھانے سے قاصر ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بجلی کے بلوں میں 48 فیصد تک ٹیکس شامل ہے، بل میں 13 قسم کے ٹیکسز ہیں، لوگ پریشان ہیں اور ملک سول نافرمانی کی جانب جا رہا ہے، لوگوں میں بغاوت کا رجحان آرہا ہے لوگ باغی ہوتے جا رہے ہیں۔ اگر یہی رجحان رہا تو اسٹیٹ کے اندر اسٹیٹ بن جائے گی۔