سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے سابق وزیراعظم عمران خان کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطلی پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور کہاکہ لاڈلے کی سزا معطل ہوئی ہے، ختم نہیں ہوئی۔

‎سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ ‎چیف جسٹس کا گُڈ ٹو سی یو اور وشنگ یو گڈ لک کا پیغام اسلاآباد ہائی کورٹ تک پہنچ گیا ہے۔

‎ان کا کہنا تھاکہ فیصلہ آنے سے پہلے ہی سب کو پتہ چل چکا تھاکہ فیصلہ کیا ہوگا، یہ تو نظام عدل کے لیے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے۔

’‎اعلٰی عدلیہ سے واضح پیغام مل جائے تو ماتحت عدالت یہ نہ کرے تو اور کیا کرے؟‘

شہباز شریف نے کہاکہ نواز شریف کی سزا یقینی بنانے کے لیے مانیٹرنگ جج لگا تھا، اور یہاں لاڈلے کو بچانے کے لیے خود چیف جسٹس مانیٹرنگ جج بن گئے ہیں۔

‎’نظامِ عدل کا یہ کردار تاریخ کے سیاہ باب میں لکھا جائے گا۔‘

سابق وزیر اعظم نے رد عمل کے اظہار میں کہاکہ ‎ایک طرف جھکے ترازو اور انصاف کو مجروح کرتا نظام عدل قابلِ قبول نہیں، ‎خانہ کعبہ کے عکس والی گھڑی بیچ کھانے والے کے سامنے قانون بے بس ہے۔

انہوں نے کہاکہ چور اور ریاستی دہشت گرد کی سہولت کاری ہوگی توملک میں عام آدمی کو انصاف کہاں سے ملے گا، ‎9 مئی ہو، جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ ہو، پولیس پر پیٹرول بم کی برسات ہو، سب معاف کیسے کیا جا سکتا ہے۔