چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کے خلاف سائفر سے متعلق کیس کی سماعت کل اٹک جیل میں ہو گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکیورٹی خدشات کے باعث وفاقی وزارت قانون نے جیل میں ہی سماعت کرنے کی اجازت دے دی ہے۔

وزارت قانون کی جانب سے عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی اٹک جیل میں سماعت کا نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا ہے۔

وزارت قانون کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے سیکیورٹی خدشات کا اظہار کیا گیا تھا جس کی بنیاد پر عمران خان کے خلاف سائفر کیس کی سماعت جیل میں ہی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ سائفر کیس میں عمران خان کا جوڈیشل ریمانڈ کل مکمل ہو رہا ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم اسلام آباد کی اسپیشل عدالت نے عمران خان کو ذاتی حیثیت میں پیش کرنے کا حکم دے رکھا تھا۔

دوسری جانب اسی کیس ملزم وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل کمپلیکس میں پیش کیا جائے گا۔

یہ بھی یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے آج توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی سزا معطل کر دی تھی، ہائیکورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں لکھا تھا کہ ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع ہونے پر ملزم کو رہا کیا جائے، مگر آج ضمانتی مچلکے جمع نہ ہونے کی وجہ سے عمران خان کی رہائی کی روبکار جاری نہ ہو سکی۔

دوسری جانب عمران خان کو پہلے ہی ایف آئی اے نے سائفر کیس میں گرفتار کر رکھا ہے، اور ان سے جیل میں ہی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔